عیادت کا ثمرہ
راوی:
وعن ثوبان قال : قال رسول الله صلى الله عليه و سلم : " إن المسلم إذا عاد أخاه المسلم لم يزل في خرفة الجنة حتى يرجع " . رواه مسلم
اور حضرت ثوبان رضی اللہ تعالیٰ عنہ راوی ہیں کہ رسول کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا " مسلمان جو اپنے کسی (بیمار) مسلمان بھائی کی عیادت کرتا ہے تو (گویا) وہ بہشت کی میوہ خوری میں (مصروف) رہتا ہے یہاں تک کہ وہ (عیادت سے) واپس نہ آ جائے۔ (مسلم)
تشریح
مطلب یہ ہے کہ جب کوئی مسلمان اپنے کسی بیمار مسلمان بھائی کی عیادت کے لئے جاتا ہے تو جب تک کہ بیمار کی عیادت اور مزاج پرسی سے فارغ ہو کر نہ آ جائے برابر اللہ تعالیٰ کی رحمتوں اور برکتوں سے فیضیاب ہوتا رہتا ہے جس کا ثمرہ یہ ہوتا ہے کہ وہ اپنے اس انسانی اور اخلاقی ہمدردی و مروت کی بناء پر بہشت اور بہشت کی میوہ خوری کا مستحق ہو جاتا ہے۔