مشکوۃ شریف ۔ جلد دوم ۔ لیلۃ القدر کا بیان ۔ حدیث 596

شب قدر کب آتی ہے

راوی:

وعن ابن عباس أن النبي صلى الله عليه و سلم قال : التمسوها في العشر الأواخر من رمضان ليلة القدر : في تاسعة تبقى في سابعة تبقى في خامسة تبقى . رواه البخاري

حضرت ابن عباس رضی اللہ تعالیٰ عنہما راوی ہیں کہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا اسے رمضان کے آخری عشرہ میں تلاش کرو یعنی لیلۃ القدر کو تلاش کرو باقی ماندہ نویں شب میں (کہ وہ اکیسویں شب ہے) باقی ماندہ ساتویں شب میں (کہ وہ تئیسویں شب ہے ) اور باقی ماندہ پانچویں شب میں (کہ وہ پچیسویں شب ہے۔ (بخاری)

تشریح
لیلۃ القدر کو پانے کے لئے رمضان کے آخری عشرہ کی کچھ راتوں کو یہاں ذکر کیا گیا ہے کہ ان راتوں میں عبادت اور ذکر و تلاوت میں مشغولیت اختیار کی جائے تاکہ لیلۃ القدر ان میں سے جس شب بھی آئے اس کی سعادت حاصل ہو جائے ۔ حدیث میں راتوں کی ترتیب کے سلسلہ میں جو اسلوب اختیار فرمایا گیا ہے اس کی وضاحت ترجمہ میں بین القوسین کی گئی ہے کہ اس ترتیب سے مراد اکیسویں ، تئیسویں اور پچیسویں شب ہے لیکن اس سلسلہ میں حدیث میں ذکر کردہ راتوں کو اس طرح آخر سے بھی شمار کیا جا سکتا ہے کہ لیلۃ القدر کو تلاش کرو بیسویں شب کے بعد نویں رات میں کہ وہ انتیسویں شب ہے اور بیسویں شب کے بعد ساتویں رات میں وہ ستائیسویں رات ہے اور بیسویں شب کے بعد پانچویں رات میں کہ وہ پچیسویں شب ہے ، یہ وضاحت زیادہ صحیح معلوم ہوتی ہے لیکن علامہ یحییٰ فرماتے ہیں کہ حدیث میں جو راتیں ذکر کی گئی ہیں ان سے مراد ہے یا تئیسویں شب ، چوبیسویں شب اور چھبیسویں شب۔

یہ حدیث شیئر کریں