مشکوۃ شریف ۔ جلد دوم ۔ نفل روزہ کا بیان ۔ حدیث 584

پیر اور جمعرت کی فضیلت کیون؟

راوی:

وعن أبي هريرة رضي الله عنه أن النبي صلى الله عليه و سلم : كان يصوم يوم الاثنين والخميس . فقيل : يا رسول الله إنك تصوم يوم الاثنين والخميس . فقال : " إن يوم الاثنين والخميس يغفر الله فيهما لكل مسلم إلا ذا هاجرين يقول : دعهما حتى يصطلحا " . رواه أحمد وابن ماجه

حضرت ابوہریرہ رضی اللہ تعالیٰ عنہ راوی ہیں کہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم پیر اور جمعرات کے دن روزہ رکھا کرتے تھے چنانچہ آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم سے عرض کیا گیا کہ یا رسول اللہ آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم پیر اور جمعرات کے دن اکثر روزہ رکھتے ہیں؟ آپ نے فرمایا پیر اور جمعرات وہ دن ہیں جس میں اللہ رب العزت ہر مسلمان کی بخشش کرتا ہے علاوہ ان دو لوگوں کے جو ترک تعلقات کئے ہوئے ہیں چنانچہ اللہ تعالیٰ (ان کے بارہ میں ان فرشتوں سے جو آثار مغفرت ظاہر ہونے کے وقت برائیوں کو مٹانے پر مامور ہوتے ہیں ) فرماتا ہے کہ انہیں چھوڑ دو تاوقتیکہ یہ آپس میں صلح کر لیں اس کے بعد ان کی مغفرت ہو گی۔ (احمد، ابن ماجہ)

تشریح
گویا آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے سوال کے پیش نظر ان دونوں دنوں کی بزرگی و فضیلت ظاہر فرمائی کہ میں اس بزرگی و فضیلت کے پیش نظر اور اللہ تعالیٰ کی رحمت عام اور اس کی طرف سے مغفرت و بخشش کے کی نعمت عظمی کے شکر کے طور پر ان دونوں دنوں میں روزہ رکھتا ہوں۔

یہ حدیث شیئر کریں