مشکوۃ شریف ۔ جلد دوم ۔ نفل روزہ کا بیان ۔ حدیث 567

پیر اور جمعرات کے روزے

راوی:

وعن أبي هريرة رضي الله عنه قال : قال رسول الله صلى الله عليه و سلم : " تعرض الأعمال يوم الاثنين والخميس فأحب أن يعرض عملي وأنا صائم " . رواه الترمذي

حضرت ابوہریرہ رضی اللہ تعالیٰ عنہ راوی ہیں کہ رسول کریم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا کہ پیر اور جمعرات کے دن اللہ رب العزت کی بارگاہ میں عمل پیش کئے جاتے ہیں اس لئے میں پسند کرتا ہوں کہ میرے عمل پیش کئے جائیں تو میں روزہ سے ہوں۔ (ترمذی)

تشریح
بندوں کے جو بھی اعمال ہوتے ہیں ملائکہ ہر صبح و شام اوپر لے جاتے ہیں اور پھر وہ بارگاہ رب العزت میں ان دو دنوں میں پیش ہوتے ہیں ۔ لہٰذا اس وضاحت کے پیش نظر اس حدیث اور اس حدیث میں کوئی تعارض باقی نہیں رہا جس سے ثابت ہوا تھا کہ بندوں کے صبح کے اعمال رات کے اعمال سے پہلے اور رات کے اعمال صبح کے اعمال سے پہلے (ہر روز) اوپر لے جائے جاتے ہیں یا پھر یہ کہا جائے گا کہ روزانہ ہر عمل تفصیلی طور پر پیش کیا جاتا ہے اور پھر ان دو دونوں میں تمام اعمال اجمالی طور پر پیش ہوتے ہیں۔

یہ حدیث شیئر کریں