یوم عاشوراء کے روزے کی فضیلت
راوی:
وعن ابن عباس قال : ما رأيت النبي صلى الله عليه و سلم يتحرى صيام يوم فضله على غيره إلا هذا اليوم : يوم عاشوراء وهذا الشهر يعني شهر رمضان
حضرت ابن عباس رضی اللہ تعالیٰ عنہما فرماتے ہیں کہ میں نے نہیں دیکھا کہ رسول کریم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کسی دن روزہ کا ارادہ کرتے ہوں اور اس دن کو کسی دوسرے دن پر فضیلت دیتے ہوں۔ مگر اس دن یعنی یوم عاشورہ کو اور اس مہینہ یعنی ماہ رمضان کو دوسرے دن اور دوسرے مہینہ پر فضیلت دیتے تھے۔ (بخاری ومسلم)
تشریح
مطلب یہ ہے کہ آنحضرت صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کسی دن روزہ کو دوسرے دنوں کے روزوں سے افضل قرار نہیں دیتے تھے البتہ یوم عاشورہ کے روزے کو دوسرے دنوں کے روزوں پر فضیلت دیتے تھے اسی طرح رمضان کے روزوں کو اور سب روزوں سے افضل قرار دیتے تھے۔
علماء لکھتے ہیں کہ یہ حضرت ابن عباس رضی اللہ تعالیٰ عنہما کا فہم و گمان ہے کہ انہوں نے آنحضرت صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کے احوال و اقوال سے ایسا سمجھ لیا ہو ورنہ تو جہاں تک حقیقت کا تعلق ہے یوم عرفہ اور اس دن کا روزہ یوم عاشورہ اور اس دن کے روزہ سے افضل ہے۔