مشکوۃ شریف ۔ جلد دوم ۔ قضاء روزہ کا بیان ۔ حدیث 545

میت کے ذمہ روزوں کا فدیہ

راوی:

عن نافع عن ابن عمر عن النبي صلى الله عليه و سلم قال : " من مات وعليه صيام شهر رمضان فليطعم عنه مكان كل يوم مسكين " . رواه الترمذي وقال : والصحيح أنه موقوف على ابن عمر

حضرت نافع (تابعی) حضرت ابن عمر رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے اور وہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم سے نقل کرتے ہیں کہ آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا جس شخص کا انتقال ہو جائے اور اس کے ذمہ رمضان کے روزے ہوں تو اس کی طرف سے ہر روزہ کے بدلہ ایک مسکین کو کھانا کھلانا چاہئے ۔ امام ترمذی نے اس روایت کو نقل کیا ہے اور کہا ہے کہ صحیح یہ ہے کہ یہ روایت ابن عمر رضی اللہ تعالیٰ عنہ پر موقوف ہے یعنی یہ آنحضرت صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کا ارشاد گرامی نہیں ہے بلکہ حضرت ابن عمر رضی اللہ تعالیٰ عنہ کا قول ہے۔

تشریح
ہر روزہ کے بدلہ مسکین کو کھلانے کا مطلب یہ ہے کہ ہر روزہ کے بدلہ میں پونے دو سیر گیہوں یا ساڑھے تین سیر جو۔ یا اتنی ہی مقدار کی قیمت ادا کی جائے اور یہی مقدار نماز کے فدیہ کی بھی ہے کہ ہر نماز کے بدلہ اسی قدر فدیہ ادا کیا جائے۔ یہ حدیث جمہور علماء کی دلیل ہے جن کا مسلک یہ ہے کہ اگر کسی مرنے والے کے ذمہ رمضان کے روزے ہوں تو اس کی طرف سے کوئی دوسرا شخص روزہ نہ رکھے بلکہ ورثاء اس کے بدلہ فدیہ ادا کریں اس سے پہلے جو حدیث گزری ہے غالب امکان ہے کہ وہ منسوخ ہو اور یہ حدیث ناسخ ہو، لیکن جیسا کہ اوپر بتایا جا چکا ہے اس حدیث کو منسوخ نہ قرار دے کر اس کی جو تاویل کی جاتی ہے اس کی بنیاد یہی حدیث ہے ۔
یہ روایت اگرچہ موقوف ہے جیسا کہ امام ترمذی نے فرمایا لیکن حکم میں مرفوع (ارشاد رسول ) ہی کے ہے کیونکہ اس قسم کے تشریعی امور کوئی بھی صحابی اپنی عقل سے بیان نہیں کر سکتا لہٰذا حضرت ابن عمر رضی اللہ تعالیٰ عنہ نے یہ مضمون آنحضرت صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم سے ضرور سنا ہو گا جب ہی انہوں نے اسے نقل کیا ۔

یہ حدیث شیئر کریں