مشکوۃ شریف ۔ جلد دوم ۔ مسافر کے روزے کا بیان ۔ حدیث 533

ضعف اور مشقت کی حالت میں روزہ نہ رکھنا ہی مسافر کے لئے بہتر ہے

راوی:

وعن جابر قال : كان رسول الله صلى الله عليه و سلم في سفر فرأى زحاما ورجلا قد ظلل عليه فقال : " ما هذا ؟ " قالوا : صائم . فقال : " ليس من البر الصوم في السفر "

حضرت جابر رضی اللہ تعالیٰ عنہ فرماتے ہیں کہ ایک مرتبہ رسول کریم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم حالت سفر میں تھے کہ ایک جگہ آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے مجمع دیکھا اور ایک شخص کو دیکھا جس پر دھوپ سے بچاؤ کے لئے سایہ کیا گیا تھا آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے پوچھا کہ یہ کیا ہو رہا ہے ؟ انہوں نے کہا یہ شخص روزہ دار ہے جو ضعف کی وجہ سے گر پڑا ہے آپ نے فرمایا سفر کی حالت میں روزہ رکھنا نیکی نہیں ہے۔ (بخاری ومسلم)

تشریح
حدیث کے آخری الفاظ کا مطلب یہ ہے کہ اگر روزہ رکھنے کی صورت میں ضعف و نا تو انی کی وجہ سے روزہ دار کی اتنی خستہ حالت ہو جائے تو اس کے لئے سفر میں روزہ رکھنا کوئی زیادہ بہتر بات نہیں ہے۔ بلکہ افضل اور اولیٰ یہی ہے کہ وہ روزہ نہ رکھے۔

یہ حدیث شیئر کریں