سینگی، قے اور احتلام سے روزہ نہیں ٹوٹتا
راوی:
وعن البخاري تعليقا قال : كان ابن عمر يحتجم وهو صائم ثم تركه فكان يحتجم بالليل
حضرت امام بخاری بطریق تعلیق نقل کرتے ہیں کہ حضرت ابن عمر رضی اللہ تعالیٰ عنہ پہلے تو روزہ کی حالت میں سینگی لگوا لیا کرتے تھے مگر بعد میں انہوں نے اسے ترک کر دیا البتہ رات میں سینگی لگوا لیتے تھے۔
تشریح
حضرت ابن عمر رضی اللہ تعالیٰ عنہ نے دن میں بحالت روزہ سینگی لگوانا یا تو احتیاط کے پیش نظر ترک کر دیا تھا یا پھر یہ کہ ضعف کے خوف سے اجتناب کرنے لگے تھے۔
امام بخاری نے بعض احادیث کو سند کے بغیر ذکر کیا ہے۔ جیسا کہ یہ مذکورہ بالا حدیث ہے چنانچہ بغیر سند روایت کے نقل کرنے کو بطریق تعلیق نقل کرنا کہا جاتا ہے مذکورہ بالا روایت کے نقل کے سلسلہ میں مناسب یہ تھا کہ مصنف مشکوۃ حسب قاعدہ معمول پہلے تو کہتے عن ابن عمر الخ پھر بعد میں رواہ البخاری تعلیقا کے الفاظ نقل کرتے۔