عیادت کے وقت مریض کی دلداری کرو
راوی:
وعن أبي سعيد قال : قال رسول الله صلى الله عليه و سلم : " إذا دخلتم على المريض فنفسوا له في أجله فإن ذلك لا يرد شيئا ويطيب بنفسه " . رواه الترمذي وابن ماجه وقال الترمذي : هذا حديث غريب
حضرت ابوسعید رضی اللہ تعالیٰ عنہ راوی ہیں کہ رسول کریم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا " جب تم مریض کے پاس (اس کا حال پوچھنے کے لئے) جاؤ تو اس کی زندگی کے بارے میں اس کا غم دور کرو (یعنی تسلی و تشفی دلاؤ کہ فکر و غم نہ کرو تم جلد ہی صحت یاب ہو جاؤ گے اور تمہاری عمر دراز ہو گی) اس لئے کہ یہ (تسلی و تشفی اگرچہ) کسی چیز کو (یعنی مقدر کے لکھے کو) ٹال نہیں سکتی (مگر) مریض کا دل (ضرور) خوش ہوتا ہے" (ترمذی ابن ماجہ) امام ترمذی نے فرمایا کہ یہ حدیث غریب ہے۔
تشریح
بعض علماء نے لکھا ہے کہ جب وقت نزع قریب ہو تو مریض کے لئے مستحب ہے کہ وہ مسواک کرے چنانچہ صحیح احادیث میں آنحضرت صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کے بارے میں منقول ہے کہ آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے انتقال کے وقت مسواک فرمائی تھی اور اس کی حکمت بعض حضرات یہ فرماتے ہیں کہ اس سے رواح کا نکلنا آسان و سہل ہو جاتا ہے اسی طرح اس وقت فرشتوں کی خاطر خوشبو لگانا مستحب ہے، نیز پاکیزہ کپڑے پہننا، نماز پڑھنا اور نہانا بھی مستحب ہے۔