بیوی اپنے شوہر کے مال میں سے جو چیز خرچ کرسکتی ہے اس کا بیان
راوی:
مشکوۃ کے مؤلف علیہ الرحمۃ بعض مقامات پر کوئی عنوان متعین نہیں کرتے بلکہ صرف باب لکھ کر اگلا باب شروع کر دیتے ہیں اور اس کے تحت وہ احادیث نقل کر دیتے ہیں جو پچھلے ابواب کی متمات اور ملحقات ہوتی ہیں چنانچہ یہاں بھی موصوف نے صرف باب لکھ کر باب شروع کیا ہے کوئی متعین عنوان نہیں لکھا ہے۔
مگر مشکوۃ کے بعض دوسرے نسخوں میں اس موقع پر یہ عنوان لکھا ہوا ہے باب ماینفقہ المرأۃ من مال بعلہا یعنی بیوی اپنے شوہر کے مال میں سے جو چیز خرچ کر سکتی ہے اس کا بیان۔