بہترین صدقہ
راوی:
عن أبي هريرة وحكيم بن حزام قالا : قال رسول الله صلى الله عليه و سلم : " خير الصدقة ما كان عن ظهر غنى وأبدأ بمن تعول " . رواه البخاري ومسلم عن حكيم وحده
حضرت ابوہریرہ رضی اللہ تعالیٰ عنہ اور حضرت حکیم بن حزام رضی اللہ تعالیٰ عنہ دونوں راوی ہیں کہ رسول کریم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا بہتر صدقہ وہ ہے جو بے پروائی کے ساتھ دیا ہے اور صدقہ دینے کی ابتداء اس شخص سے کرو جس کا نفقہ تم پر لازم ہے (بخاری ) اور امام مسلم نے اس روایت کو صرف حضرت حکیم بن حزام سے نقل کیا ہے۔
تشریح
بے پروائی کا مطلب یہ ہے کہ صدقہ کا مال اس انداز سے دو کہ تم خود فقیر و مفلس نہ بن جاؤ بلکہ غنا باقی رہے یعنی اپنے اہل و عیال کی ضروریات زندگی کے بقدر مال و اسباب رکھ لو۔ اس کے بعد جو کچھ بچ رہے اسے اللہ کے نام پر خیرات کر دو ، ایسا نہ ہو کہ تمام ہی مال و زر اللہ کی راہ میں خرچ کر دو اور اپنے اہل و عیال کو محتاجگی اور بھوک سے بلکنے کے لئے چھوڑ دو، چنانچہ آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے بعد میں ہی بات کی وضاحت فرمائی کہ صدقہ کا مال پہلے تو ان لوگوں کو دو جن کی ضروریات زندگی تمہاری ذات سے وابستہ ہوں جب ان سے بچ رہے تو پھر بعد میں دوسروں کو دے دو۔