دو دو چیزیں خیرات کرنے کا ثواب
راوی:
عن أبي ذر قال : قال رسول الله صلى الله عليه و سلم : " ما من عبد مسلم ينفق من كل مال له زوجين في سبيل الله إلا استقبلته حجبة الجنة كلهم يدعوه إلى ما عنده " . قلت : وكيف ذلك ؟ قال : " إن كانت إبلا فبعيرين وإن كانت بقرة فبقرتين " . رواه النسائي
حضرت ابوذر رضی اللہ تعالیٰ عنہ راوی ہیں رسول کریم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا ۔ جو مسلمان بندہ اپنے ہر مال میں سے دو دو چیزیں اللہ کی راہ میں خرچ کرے تو بہشت کے تمام دربان اس کا استقبال کریں گے اور اسے اپنے پاس کی چیزوں کی طرف بلائیں گے۔ حضرت ابوذر رضی اللہ تعالیٰ عنہ کہتے ہیں کہ میں نے یہ سن کر عرض کیا کہ دو دو چیزیں خرچ کرنے کا مطلب کیا ہے؟ آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا۔ اگر اس کے پاس اونٹ ہو توں دو اونٹ دے اور اگر گائیں تو دو گائیں دے۔ (نسائی)
تشریح
اللہ کی راہ میں خرچ کرنے کا مطلب یہ ہے کہ اپنا مال اس جگہ خرچ کرے جہاں خرچ کرنے سے اللہ تعالیٰ خوش و راضی ہوتا ہے جیسے حج ، جہاد، طلب علم، غریبوں اور محتاجوں کی امداد و اعانت وغیرہ وغیرہ۔ اپنے پاس کی چیزوں سے مراد جنت کی اچھی اچھی چیزیں اور وہاں کی نعمتیں ہیں یا اس کا مطلب یہ ہے کہ وہاں کے دربان اسے جنت کے ہر دروازہ کی طرف بلائیں گے۔