صدقہ خاتمہ بخیر کی سعادت سے نوازتا ہے
راوی:
وعن أنس قال : قال رسول الله صلى الله عليه و سلم : " إن الصدقة لتطفئ غضب الرب وتدفع ميتة السوء " . رواه الترمذي
حضرت انس رضی اللہ تعالیٰ عنہ راوی ہیں کہ رسول کریم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا صدقہ کرنا اللہ کے غضب کو ٹھنڈا کرتا ہے اور بری موت سے بچاتا ہے۔
(ترمذی)
تشریح
اللہ کے غضب کو ٹھنڈا کرتا ہے کا مطلب یہ ہے کہ جو شخص اللہ کی راہ میں اپنا مال خرچ کرتا ہے اسے اللہ تعالیٰ دنیا میں عافیت و سکون کے ساتھ رکھتا ہے اور اس پر بلائیں نازل نہیں کرتا۔
بری موت سے بچاتا ہے کا مطلب یہ ہے کہ صدقہ و خیرات کرنے والا مرنے کے وقت بری حالت سے محفوظ رہتا ہے یعنی نہ تو اسے شیطان اپنے وسوسوں میں مبتلا کر پاتا ہے اور نہ وہ شخص کسی ایسی سخت بیماری و تکلیف میں مبتلا ہوتا ہے جس کی وجہ سے وہ ضبط کا دامن چھوڑ کر کفر و کفران کی دلدل میں پھنس جائے، حاصل یہ کہ اللہ کی خوشنودی و رضا کی خاطر اپنا مال و زر خرچ کرنے والا " خاتمہ بالخیر" کی ابدی سعادت سے نوازا جاتا ہے۔