مشکوۃ شریف ۔ جلد دوم ۔ جنازوں کا بیان ۔ حدیث 40

راہ اللہ میں شہادت کے علاوہ شہادت کی اور اقسام

راوی:

وعن جابر بن عتيك قال : قال رسول الله صلى الله عليه و سلم : " الشهادة سبع سوى القتل في سبيل الله : المطعون شهيد والغريق شهيد وصاحب ذات الجنب شهيد والمبطون شهيد وصاحب الحريق شهيد والذي يموت تحت الهدم شهيد والمرأة تموت بجمع شهيد " . رواه مالك وأبو داود والنسائي

حضرت جابر ابن عتیک راوی ہیں کہ رسول کریم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا " اس شہادت کے علاوہ جو اللہ کی راہ میں ہو شہادت کی اور سات قسمیں ہیں (١) جو شخص طاعون میں مرے شہید ہے (٢) جو شخص ڈوب کر مر جائے شہید ہے (٣) جو شخص ذات الجنب میں مرے شہید ہے (٤) جو شخص پیٹ کی بیماری (یعنی دست اور استسقاء) میں مر جائے شہید ہے (٥) جو شخص جل کر مر جائے شہید ہے۔ (٦) جو شخص دیوار وغیرہ کے نیچے دب کر مر جائے (٧) اور وہ عورت جو حالت حمل میں یا باکرہ مرے شہید ہے" (مالک، ابوداؤد ، نسائی)

تشریح
مطلب یہ ہے کہ حقیقی شہید تو وہی ہے جو کے راستہ میں دین کے دشمنوں کا مقابلہ کرتے ہوئے کام آئے اس کے علاوہ سات قسم کے اور شہید ہیں جو حقیقی شہید تو نہیں لیکن حکم میں شہید ہی کے ہیں بلکہ اس کے علاوہ اور بھی بہت سی قسمیں ہیں جو مختلف احادیث میں مذکور ہیں اور جن کو تفصیل کے ساتھ پچھلے صفحات میں ذکر کیا گیا ہے۔
" ذات الجنب" ایک مشہور بیماری ہے اس بیماری سے پہلو کے اندر دل اور سینہ کے قریب پھنسیاں ہو جاتی ہیں اور اس کی علامت یہ ہوتی ہے کہ مریض کا سانس رکتا ہے اور بخار اور کھانسی رہتی ہے۔

یہ حدیث شیئر کریں