مشکوۃ شریف ۔ جلد دوم ۔ خرچ کرنے کی فضیلت اور بخل کی کراہت کا بیان ۔ حدیث 379

خدا نام پر سوال کرنے والے کا سوال پورا نہ کرنے والوں کی مذمت

راوی:

وعن ابن عباس رضي الله عنهما قالت : قال النبي صلى الله عليه و سلم : " ألا أخبركم بشر الناس منزلا ؟ قيل : نعم قال : الذي يسأل بالله ولا يعطي به " . رواه أحمد

حضرت ابن عباس رضی اللہ تعالیٰ عنہما راوی ہیں کہ رسول کریم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا کیا میں تمہں یہ بتلاؤں کہ اللہ کے نزدیک بااعتبار مرتبہ کے بدترین شخص کون ہے؟ صحابہ نے عرض کیا کہ ہاں یا رسول اللہ! آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا وہ شخص جس سے اللہ کے نام پر سوال کیا جائے اور وہ اس سوال کو پورا نہ کرے۔ (احمد)

تشریح
مطلب یہ ہے کہ کوئی سائل کسی شخص سے اللہ کے واسطے سے بایں طور سوال کرے کہ اللہ کے نام پر مجھے کچھ عطا کرو اور اس کے باوجود وہ شخص سائل کو کچھ نہ دے تو وہ اللہ کے نزدیک تمام لوگوں میں بااعتبار مرتبہ کے برا ہے ہاں اگر سائل مستحق نہ ہو یا سائل نے جس شخص سے سوال کیا اس کے پاس اس کی اپنی حاجت و ضرورت اور اس کے اہل و عیال کی ضرورت و حاجت سے زائد مال نہ ہو تو پھر اس سائل کا سوال پورا نہ کرنے کی صورت میں نہ تو وہ گنہگار ہو گا اور نہ وہ اس حدیث کے مطابق قابل مذمت اور گنہگار ہو گا جب کہ سائل اس کے مال کا مستحق ہو نیز یہ کہ اس کے پاس اتنا مال ہو جو اس کی ضروریات سے زائد ہو۔

یہ حدیث شیئر کریں