مشکوۃ شریف ۔ جلد دوم ۔ جنازوں کا بیان ۔ حدیث 34

بیماری میں کیا دعا پڑھی جائے

راوی:

وعن أبي الدرداء قال : سمعت رسول الله صلى الله عليه و سلم يقول : " من أشتكى منكم شيئا أو اشتكاه أخ له فليقل : ربنا الله الذي في السماء تقدس اسمك أمرك في السماء والأرض كما أن رحمتك في السماء فاجعل رحمتك في الأرض اغفر لنا حوبنا وخطايانا أنت رب الطيبين أنزل رحمة من رحمتك وشفاء من شفائك على هذا الوجع . فيبرأ " . رواه أبو داود

حضرت ابودرداء رضی اللہ تعالیٰ عنہ راوی ہیں کہ میں نے رسول کریم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کو یہ فرماتے ہوئے سنا ہے کہ " تم میں سے جس شخص کو کوئی بیماری ہو یا اس کا کوئی بھائی بیمار ہو تو اسے چاہئے کہ یہ دعا پڑھے۔ ہمارا پروردگار اللہ ہے، ایسا اللہ جو آسمان میں ہے (تمام نقصانات سے) تیرا نام پاک ہے، تیری حکومت آسمان و زمین (دونوں) میں ہے، جیسی تیری رحمت آسمان میں ہے ویسی ہی تو اپنی رحمت زمین پر نازل فرما، تو ہمارے چھوٹے اور بڑے گناہ بخش دے تو پاکیزہ لوگوں کا پروردگار ہے (یعنی ان کا محب اور کا رساز ہے اور تو اپنی رحمت میں سے (جو ہر چیز پر پھیلی ہوئی ہے رحمت عظیمہ) نازل فرما، اور اس بیماری سے اپنی شفا عنایت فرما " (اس دعا کے پڑھنے سے انشاء اللہ بیمار) اچھا ہو جائے گا۔ ( ابوداؤد )

تشریح
جیسی تیری رحمت آسمان میں ہے۔ کا مطلب یہ ہے کہ آسمان میں تو تیری رحمت ہر ہر جگہ ہے اور وہاں کے ہر ہر رہنے والے پر ہے۔ بخلاف زمین اور زمین کے رہنے والوں کے کہ یہاں تو رحمت خاص بعضوں پر ہوتی ہے اور بعضوں پر نہیں ہوتی یعنی رحمت خاص صرف مؤمن ہی فیضیاب ہوتے ہیں نہ کہ کافر اگرچہ رحمت عام سب کے لئے یکساں ہے خواہ مؤمن ہو یا کافر جیسا کہ ارشاد ربانی ہے آیت (رحمتی وسعت کل شئی)۔ میری رحمت ہر چیز پر پھیلی ہوئی ہے۔
پاکیزہ لوگوں سے مؤمن مراد ہیں جو شرک سے پاک ہوتے ہیں یا وہ متقی مسلمان مراد ہیں جو برے افعال اور فاسد و لا یعنی اقوال سے بچتے ہیں۔

یہ حدیث شیئر کریں