بخار اور درد کی دعا
راوی:
وعن ابن عباس أن النبي صلى الله عليه و سلم : كان يعلمهم من الحمى وم الأوجاع كلها أن يقولوا : " بسم الله الكبير أعوذ بالله العظيم من شر كل عرق نعار ومن شر حر النار " . رواه الترمذي وقال هذا حديث غريب لا يعرف إلا من حديث إبراهيم بن إسماعيل وهو يضعف في الحديث
حضرت ابن عباس رضی اللہ تعالیٰ عنہما راوی ہیں کہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم صحابہ کو سکھلایا کرتے تھے کہ وہ (یعنی بیمار لوگ) بخار بلکہ ہر درد (سے شفا ) کے لئے اس طرح دعا کیا کریں دعا (بسم اللہ الکبیر اعوذ باللہ العظیم من شر کل عرق نعار ومن شر حر النار) یعنی میں برکت چاہتا ہوں اللہ بزرگ و برتر کے نام سے اور پناہ چاہتا ہوں اللہ بزرگ و برتر کی، ہر رگ جوش مارنے والی کی برائی (یعنی تکلیف) سے اور آگ کی برائی سے۔ امام ترمذی نے اس حدیث کو نقل کیا ہے اور فرمایا ہے کہ یہ حدیث غریب ہے کیونکہ ہم اس حدیث کو ابراہیم ابن اسماعیل کے علاوہ اور کسی دوسرے ذریعہ سے نہیں جانتے اور وہ (یعنی ابراہیم) روایت حدیث کے بارہ میں ضعیف شمار کئے جاتے ہیں۔
تشریح
" ہر رگ جوش مارنے والی" سے مراد وہ خون ہے جو رگ میں جوش مارتا ہے، مطلب یہ ہے کہ اس خون سے پناہ چاہے جو رگ میں جوش مارتا ہے کیونکہ جب خون غالب آ جاتا ہے تو تکلیف پہنچاتا ہے بایں طور کہ اس سے بخار اور دوسرے امراض پیدا ہو جاتے ہیں۔ یہ حدیث ابن شیبہ، ترمذی، ابن ماجہ، ابن ابی الدنیا، ابن سنی اور حاکم نے روایت کی ہے اور بیہقی نے دعوات کبیر میں اس کی صحت کی تصدیق کی ہے۔