غلہ وکھجور کی زکوۃ
راوی:
وعن موسى بن طلحة قال : عندنا كتاب معاذ بن جبل عن النبي صلى الله عليه و سلم أنه قال : إنما أمره أن يأخذ الصدقة من الحنطة والشعير والزبيب والتمر . مرسل رواه في شرح السنة
حضرت موسی بن طلحہ (تابعی) کہتے ہیں کہ ہمارے پاس حضرت معاذ بن جبل رضی اللہ تعالیٰ عنہ کا وہ مکتوب گرامی ہے جسے نبی کریم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے ان کے پاس بھیجا تھا، چنانچہ حضرت معاذ رضی اللہ تعالیٰ عنہ نے بیان کیا کہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے مجھے یہ حکم دیا ہے کہ میں گیہوں، جو ، انگور اور کھجوروں کی زکوۃ وصول کروں۔ (یہ حدیث مرسل ہے اور شرح السنۃ میں نقل کی گئی ہے)
تشریح
اس کا مطلب یہ نہیں ہے کہ زمین کی پیداوار میں سے صرف انہیں چار چیزوں میں زکوۃ واجب ہے بلکہ حضرت امام شافعی کے نزدیک تو زمین کی ہر اس پیداوار میں زکوۃ واجب ہوتی ہے جو انسانی زندگی کے لئے غذا بن سکتی ہو اور حنفیہ کے نزدیک زمین کی ہر پیداوار میں زکوۃ ہے خواہ وہ انسانی زندگی کے لئے غذا ہو یا نہ ہو جہاں تک اس حدیث کا تعلق ہے تو اس کے بارے میں کہا جاتا ہے کہ اس علاقہ میں صرف یہی چار چیزیں پیدا ہوتی تھیں اس لئے انہیں چار چیزوں کو بطور خاص ذکر کیا گیا ہے۔