مشکوۃ شریف ۔ جلد دوم ۔ زکوۃ کا بیان ۔ حدیث 271

مانعین زکوۃ پر عذاب کی تفصیل

راوی:

عن أبي ذر رضي الله عنه عن النبي صلى الله عليه و سلم قال : " ما من رجل يكون له إبل أو بقر أو غنم لا يؤدي حقها إلا أتي بها يوم القيامة أعظم ما يكون وأسمنه تطؤه بأخفافها وتنطحه بقرونها كلما جازت أخراها ردت عليه أولاها حتى يقضى بين الناس "

حضرت ابوذر رضی اللہ تعالیٰ عنہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم سے نقل کرتے ہیں کہ آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا " جس شخص کے پاس اونٹ یا گائے یا بکریاں ہوں اور وہ ان کا حق یعنی زکوۃ نہ دے تو کل قیامت کے دن اس کے وہ مویشی اس حال میں لائے جائیں گے کہ بہت بڑے بڑے اور فربہ شکل میں ہوں گے اور پھر وہ اس شخص کو اپنے پیروں سے روندیں کچلیں گے اور اپنے سینگوں سے ماریں گے جب اسے مار کر کچل کر آخری جماعت چلی جائے گی تو پھر پہلی جماعت لائی جائے گی یعنی اسی طرح سب جانور پھر پلٹ کر روندیں گے اور ماریں گے یہ سلسلہ ایسے ہی وقت تک جاری رہے گا جب تک کہ لوگوں کا حساب کتاب لے کر ان کا فیصلہ نہ کر دیا جائے گا۔ (بخاری ومسلم)

یہ حدیث شیئر کریں