آنحضرت صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کے والدین
راوی:
اس حدیث سے یہ بات معلوم ہوتی ہے کہ آنحضرت صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کے والدہ کا انتقال حالت کفر میں ہوا تھا چنانچہ پہلے زمانہ کے علماء کا یہی خیال ہے لیکن بعد کے علماء نے آنحضرت صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کے والدین کا اسلام ثابت کیا ہے پھر اس کی بھی تین صورتیں بیان کی ہیں کہ یا تو وہ حضرت صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم ابراہیم علیہ السلام کے دین پر قائم تھے یا انہیں اسلام کی دعوت ہی نہیں پہنچی اور وہ ایام فترت میں تھے اور اسی میں زمانہ نبوت سے پہلے ان کا انتقال ہو گیا اور یا یہ کہ اللہ تعالیٰ نے انہیں آنحضرت صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کی دعا سے (معجزہ کے طور پر ) اتنی دیر کے لئے زندہ کر دیا کہ آنحضرت صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم پر اسلام لے آئے اگرچہ آنحضرت صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کے والدین کے دوبارہ زندہ ہونے کے بارہ میں جو حدیث منقول ہے وہ بذاتہ ضعیف ہے لیکن تعدد طرق کے ذریعہ اس کی تصحیح و تحسین کی گئی ہے۔ یہ بات گویا پہلے زمانہ کے علماء سے چھپی ہوئی تھی مگر اللہ تعالیٰ نے بعد کے علماء پر اسے ظاہر کر دیا چنانچہ شیخ جلال الدین سیوطی نے اس بارہ میں رسالے تصنیف کئے ہیں اور اس مسئلہ کو دلائل سے ثابت کر کے مخالفین کے شبہات کے جواب دیئے ہیں
بہرحال ! یہ مسئلہ چونکہ بہت زیادہ نازک ہے اس لئے علماء کا فیصلہ یہ ہے کہ اس بارہ میں خاموشی اختیار کی جائے یہ اللہ تعالیٰ کا معاملہ ہے وہی بہتر جانتا ہے۔