آنحضرت صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم اور حضرت ابوبکر وصدیق وحضرت عمر رضی اللہ عنہم کی قبریں۔
راوی:
وعن القاسم بن محمد قال : دخلت على عائشة فقلت : يا أماه اكشفي لي عن قبر النبي صلى الله عليه و سلم وصاحبيه فكشفت لي عن ثلاثة قبور لا مشرفة ولا لا طئة مبطوحة ببطحاء العرصة الحمراء . رواه أبو داود
حضرت قاسم بن محمد (تابعی) فرماتے ہیں کہ میں ام المومنین حضرت عائشہ صدیقہ رضی اللہ تعالیٰ عنہا کی خدمت میں حاضر ہوا اور عرض کیا کہ " اے میری ماں! مجھے زیارت کرنے کے لئے رسول کریم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم اور آپ کے دونوں رفقا (یعنی حضرت ابوبکر و حضرت عمر کی قبریں کھول دیجیے چنانچہ انہوں نے تینوں قبریں کھول دیں، میں نے دیکھا کہ وہ تینوں قبریں نہ تو بہت اونچی تھیں اور نہ بالکل زمین سے ملی ہوئی تھیں (بلکہ زمین سے ایک ایک بالشت بلند تھیں اور ان پر مدینہ مطہرہ کے گرد جو میدان ہے اس کی سرخ کنکریاں بچھی ہوئی تھیں۔ (ابو داؤد)
تشریح
آنحضرت صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم اور حضرت ابوبکر و حضرت عمر رضی اللہ تعالیٰ عنہما کی قبریں حضرت عائشہ رضی اللہ تعالیٰ عنہا کے حجرہ میں تھیں جب تک دروازہ کھلا ہوا تھا اس پر پردہ پڑا رہا کرتا تھا جب کوئی شخص قبروں کی زیارت سے مشرف ہونا چاہتا تو پردہ اٹھا کر اندر چلا جاتا تھا۔