نماز جنازہ میں تین صفیں ہونی چاہئیں
راوی:
وعن مالك بن هبيرة قال : سمعت رسول الله صلى الله عليه و سلم يقول : " ما من مسلم يموت فيصلي عليه ثلاثة صفوف من المسلمين إلا أوجب " . فكان مالك إذا استقل أهل الجنازة جزأهم ثلاثة صفوف لهذا الحديث . رواه أبو داود
وفي رواية الترمذي : قال كان مالك بن هبيرة إذا صلى الجنازة فتقال الناس عليها جزأهم ثلاثة أجزاء ثم قال : قال رسول الله صلى الله عليه و سلم : " من صلى عليه ثلاثة صفوف أوجب " . وروى ابن ماجه نحوه
حضرت مالک بن ہبیرہ رضی اللہ تعالیٰ عنہ راوی ہیں کہ میں نے رسول کریم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کو یہ فرماتے ہوئے سنا ہے کہ جب کوئی مسلمان مرتا ہے اور اس پر مسلمانوں کی تین صفوں پر مشتمل جماعت نماز پڑھتی ہے تو اللہ تعالیٰ اس کے لئے جنت اور مغفرت واجب کر دیتا ہے، چنانچہ حضرت مالک (نماز جنازہ میں) تھوڑے آدمی (بھی) دیکھتے تو اس حدیث کے بموجب انہیں تین صفوں میں تقسیم کر دیتے تھے۔ ( ابوداؤد ) ترمذی کی روایت میں ہے کہ حضرت مالک بن ہبیرہ جب نماز جنازہ پڑھتے (یعنی نماز جنازہ پڑھنے کا ارادہ کرتے) اور لوگوں کی تعداد کم دیکھتے تو ان کو تین حصوں (یعنی تین صفوں) میں تقسیم کر دیتے تھے اور پھر فرماتے تھے کہ " رسول کریم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا کہ جس شخص کی نماز جنازہ تین صفیں پڑھتیں اللہ تعالیٰ اس کے لئے جنت کو واجب کر دیتا ہے۔ ابن ماجہ نے بھی اس قسم کی روایت نقل کی ہے۔
تشریح
اسلامی عقائد کا یہ ایک واضح مسئلہ ہے کہ ہر شخص کو یہ اعتقاد رکھنا ضروری ہے کہ اللہ جل شانہ پر کوئی چیز واجب نہیں ہے یعنی اس کی بزرگی و برتر ذات کسی چیز کے کرنے پر مجبور نہیں ہے لیکن یہاں حدیث میں چونکہ فرمایا جا رہا ہے کہ اللہ تعالیٰ جنت کو واجب کرتا ہے اس لئے علماء حدیث کا یہ مطلب بیان کرتے ہیں کہ جس شخص کی نماز جنازہ میں مسلمانوں کی تین صفیں شریک ہوں اس بشارت کی بموجب اللہ تعالیٰ اپنے اوپر یہ واجب کر لیتا ہے کہ اسے جنت میں داخل کرے گویا یہاں حدیث میں جس وجوب کا ذکر کیا جا رہا ہے وہ اللہ تعالیٰ کے فضل اور اس کے وعدہ کی مناسبت سے ہے۔ جس کا مطلب یہ ہے کہ چونکہ اللہ تعالیٰ نے ایسے شخص کو جنت میں داخل کرنے کا وعدہ کیا ہے اور ظاہر ہے کہ حق تعالیٰ جو وعدہ کرے وہ ایفاء نہ ہو یہ ناممکن ہے اس لئے ایفاء عہد اور اپنے فضل و کرم کے اظہار کے طور پر حق تعالیٰ کسی مجبور یا دباؤ کے تحت نہیں بلکہ از خود اپنے اوپر یہ واجب کر لیتا ہے کہ ایسے شخص کو جنت میں داخل کرے چنانچہ اسے اصطلاحاً وجوب لغیرہ کہا جاتا ہے جو اس عقیدہ کے منافی نہیں ہے ہاں وجوب لذاتہ حق تعالیٰ کی ذات کے لئے ممتنع ہے جس کے بارہ میں مذکورہ بالا اسلامی عقیدہ بیان کیا گیا ہے کرمانی رحمہ اللہ نے لکھا ہے کہ نماز جنازہ میں سب صفوں سے زیادہ افضل سب سے پیچھے والی صف ہوتی ہے بخلاف دوسری نمازوں کے کہ ان میں سب سے آگے والی صف سب سے زیادہ افضل ہوتی ہے۔ نیز علماء یہ مسئلہ لکھتے ہیں کہ نماز جنازہ کے بعد میت کے لئے دعا نہ کی جائے (جیسا کہ دوسری نمازوں میں سلام پھیرنے کے بعد دعا مانگی جاتی ہے) کیونکہ اس سے نماز جنازہ میں اضافہ کا اشتباہ ہوتا ہے۔