مشکوۃ شریف ۔ جلد دوم ۔ جنازوں کا بیان ۔ حدیث 17

آنحضرت صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم پر تکلیف وبیماری کی سختی وزیادتی

راوی:

وعن عبد الله بن مسعود قال : دخلت على النبي صلى الله عليه و سلم وهو يوعك فمسسته بيدي فقلت : يا رسول الله إنك لتوعك وعكا شديدا . فقال النبي صلى الله عليه و سلم : " أجل إني أوعك كما يوعك رجلان منكم " . قال : فقلت : ذلك لأن لك أجرين ؟ فقال : " أجل " . ثم قال : " ما من مسلم يصيبه أذى من مرض فما سواه إلا حط الله تعالى به سيئاته كما تحط الشجرة ورقها "

حضرت عبداللہ بن مسعود رضی اللہ تعالیٰ عنہ فرماتے ہیں کہ (ایک مرتبہ) میں نبی کریم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کی خدمت اقدس میں حاضر ہوا اس وقت آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کو بخار تھا میں نے آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم پر اپنا ہاتھ پھیر کر عرض کیا یا رسول اللہ! آپ کو بہت سخت بخار ہوتا ہے؟ آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا کہ" ہاں مجھے تمہارے دو آدمیوں کے برابر بخار چڑھتا ہے" حضرت ابن مسعود فرماتے ہیں کہ میں نے عرض کیا کہ " یہ اس وجہ سے ہو گا کہ آپ کو دو گنا ثواب ملے" ؟ آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا کہ " ہاں!" اور پھر فرمایا جس مسلمان کو بیماری کی وجہ سے یا اس کے علاوہ کسی اور وجہ سے تکلیف پہنچتی ہے تو اللہ تعالیٰ اس کے ذریعہ اس کے گناہ (اسی طرح) دور کر دیتا ہے جیسے درخت اپنے پتے جھاڑتا ہے۔ (بخاری ومسلم)

یہ حدیث شیئر کریں