جنازہ کے ساتھ چلنے کا طریقہ
راوی:
وعن المغيرة بن شعبة أن النبي صلى الله عليه و سلم قال : " الراكب يسير خلف الجنازة والماشي يمشي خلفها وأمامها وعن يمينها وعن يسارها قريبا منها والسقط يصلى عليه ويدعى لوالديه بالمغفرة والرحمة " . رواه أبو داود
وفي رواية أحمد والترمذي والنسائي وابن ماجه قال : " الراكب خلف الجنازة والماشي حيث شاء منها والطفل يصلى عليه " وفي المصابيح عن المغيرة بن زياد
حضرت مغیرہ بن شعبہ رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے روایت ہے کہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا کہ سوار چلے پچھلے جنازہ کے اور پیادہ چلے پچھلے جنازہ کے اور آگے اس کے اور دائیں اور بائیں اس کے پاس اس کے اور کچھا بچا نماز پڑھی جائے اس پر اور دعا کی جائے واسطے ماں باپ اس کے ساتھ بخشش اور رحمت کے ( ابوداؤد ) اور بیچ روایت احمد اور ترمذی اور نسائی اور ابن ماجہ کے یوں ہے کہ فرمایا سوار چلے پیچھے جنازے کے اور پیادہ جس طرف چاہے جنازے کے چلے اور لڑکا کہ مر جائے نماز جنازے کی پڑھی جائے اس پر اور مصابیح میں یہ روایت مغیرہ بن زیاد سے ہے۔