مشکوۃ شریف ۔ جلد دوم ۔ جنازہ کے ساتھ چلنے اور نماز جنازہ کا بیان ۔ حدیث 134

جنازے کو دیکھ کر کھڑے ہوجانے کا حکم

راوی:

وعن علي رضي الله عنه قال : رأينا رسول الله صلى الله عليه و سلم قام فقمنا وقعد فقعدنا يعني في الجنازة . رواه مسلم وفي رواية مالك وأبي داود : قام في الجنازة ثم قعد بعد

حضرت علی کرم اللہ وجہہ فرماتے ہیں کہ ہم نے رسول کریم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کو جنازہ دیکھ کر کھڑے ہوتے دیکھا چنانچہ ہم بھی کھڑے ہو گئے جب آپ بیٹھے ہم بیٹھ گئے۔ (مسلم) اور حضرت مالک اور حضرت ابوداؤد کی روایت کے الفاظ یہ ہیں کہ آنحضرت صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم جنازہ دیکھ کر کھڑے ہوئے اور اس کے بعد بیٹھے۔

تشریح
پہلی روایت کے جو امام مسلم رحمہ اللہ نے نقل کی ہے دو معنی ہیں ایک تو یہ کہ آنحضرت صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم جنازہ دیکھ کر کھڑے ہو گئے ہم بھی آپ کے ساتھ کھڑے ہو گئے جب جنازہ گزر گیا اور نظروں سے غائب ہو گیا تو آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم بھی بیٹھ گئے اور آپ کے ساتھ ہم بھی بیٹھ گئے۔ دوسرے معنی یہ ہیں کہ کچھ عرصہ تک تو آپ کا معمول یہ رہا کہ جب جنازہ دیکھتے تو کھڑے ہو جایا کرتے تھے۔ لیکن بعد میں یہ صورت رہی کہ آپ جنازہ دیکھ کر اٹھتے نہیں تھے بلکہ بیٹھے ہی رہا کرتے تھے۔
اسی طرح دوسری روایت کے بھی کہ جسے حضرت امام مالک اور حضرت امام ابوداؤد نے نقل کیا ہے یہی دونوں مطلب ہیں اور دوسرا مطلب ہی زیادہ صحیح ہے۔

یہ حدیث شیئر کریں