احرام میں پردہ کا طریقہ
راوی:
وعن عائشة رضي الله عنها قالت : كان الركبان يمرون بنا ونحن مع رسول الله صلى الله عليه و سلم محرمات فإذا جاوزوا بنا سدلت إحدانا جلبابها من رأسها على وجهها فإذا جاوزونا كشفناه . رواه أبو داود ولابن ماجه معناه
ام المؤمنین حضرت عائشہ رضی اللہ تعالیٰ عنہا کہتی ہیں کہ ہم سفر کے دوران حالت احرام میں نبی کریم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کے ہمراہ تھے اور احرام کی وجہ سے ہمارے منہ کھلے ہوئے تھے اور ہمارے قریب سے قافلے گزرتے رہے، چنانچہ جب کوئی قافلہ ہمارے سامنے سے گزرتا تو ہم میں سے ہر عورت پردہ کی غرض سے اپنی چادر اپنے سر پر تان کر اپنے منہ پر اس طرح ڈال لیتی تھی کہ وہ چادر اس کے منہ کو نہ لگتی اور جب قافلہ ہمارے سامنے سے گزر جاتا تو ہم اپنا منہ کھول دیتے تھے۔ (ابوداؤد) ابن ماجہ نے بھی اسی مضمون کی ایک روایت نقل کی ہے۔