سردھونے کی اجازت
راوی:
وعن أبي أيوب : أن النبي صلى الله عليه و سلم كان يغسل رأسه وهو محرم
حضرت ابوایوب رضی اللہ تعالیٰ عنہ کہتے ہیں کہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم احرام کی حالت میں اپنا سر مبارک دھوتے تھے۔ (بخاری ومسلم)
تشریح
بغیر کسی اختلاف کے محرم کے لئے یہ جائز ہے کہ وہ اپنا سر دھوئے مگر اس طرح کہ سر کا کوئی بال ٹوٹنے نہ پائے، ہاں اگر کوئی خطمی سے سر دھوئے گا تو حضرت امام اعظم ابوحنیفہ اور حضرت امام مالک کے نزدیک اس پر دم یعنی جانور ذبح کرنا واجب ہو گا کیونکہ نہ صرف یہ کہ خطمی خوشبو کی قسم سے ہے بلکہ اس کے لگانے سے جویں مر جاتی ہیں۔ البتہ (بغیر خوشبو کے) صابون یا بیری کے پتوں اور یا اسی قسم کی دوسری چیزوں سے سر دھونے کی صورت میں متفقہ طور پر تمام علماء کے نزدیک اس پر کچھ واجب نہیں ہوتا۔