محرم کے لئے ممنوع چیزیں کب جائز ہوتی ہیں
راوی:
وعن عائشة أن النبي صلى الله عليه و سلم قال : " إذا رمى أحدكم جمرة العقبة فقد حل له كل شيء إلا النساء " . رواه في شرح السنة وقال : إسناده ضعيفوفي رواية أحمد والنسائي عن ابن عباس قال : " إذا رمى الجمرة فقد حل له كل شيء إلا النساء
حضرت عائشہ رضی اللہ تعالیٰ عنہا کہتی ہیں کہ رسول کریم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا ۔ جب تم میں سے کوئی رمی جمرہ عقبہ سے فارغ ہو جاتا ہے اور سر منڈوا لیتا ہے یا بال کتروا لیتا ہے تو اس کے لئے عورت کے علاوہ ہر چیز حلال ہو جاتی ہے یعنی بیوی کے ساتھ جماع ان چیزوں کے بعد بھی حلال نہیں ہوتا، بلکہ یہ طواف زیارت سے فراغت کے بعد ہی حلال ہوتا ہے اس روایت کو صاحب مصابیح نے شرح السنہ میں نقل کیا ہے اور کہا ہے کہ اس کی اسناد ضعیف ہے۔ اور احمد و نسائی نے اس روایت کو حضرت ابن عباس رضی اللہ تعالیٰ عنہما سے یوں نقل کیا ہے کہ آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا جس شخص نے رمی جمرہ عقبہ کر لی تو سر منڈوانے یا بال کتروانے کے بعد اس کے لئے عورت کے علاوہ ہر چیز حلال ہو جاتی ہے۔