کس ہدی کا گوشت مالک کو کھانا جائز ہے
راوی:
وعن جابر قال : كنا لا نأكل من لحوم بدننا فوق ثلاث فرخص لنا رسول الله صلى الله عليه و سلم فقال : " كلوا وتزودوا " . فأكلنا وتزودنا
حضرت جابر رضی اللہ تعالیٰ عنہ کہتے ہیں کہ پہلے ہم اپنی قربانی کا گوشت تین دن سے زیادہ نہیں کھاتے تھے، پھر رسول کریم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے ہمیں اجازت دی اور فرمایا کہ کھاؤ اور اسے توشہ بناؤ، (یعنی تین دن کے بعد بھی) چنانچہ ہم نے کھایا اور توشہ بنایا۔ (بخاری ومسلم)
تشریح
ابتداء اسلام میں لوگوں کو گوشت کی زیادہ ضرورت تھی اور ایسے لوگوں کی تعداد زیادہ ہوتی تھی جو خود قربانی نہیں کر سکتے تھے اس لئے آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے حکم دیا تھا کہ قربانی کا گوشت تین دن کے بعد جمع کر کے نہ رکھ بلکہ دوسرے لوگوں کو کھانے کے لئے صدقہ کر دیا کرو، پھر بعد میں جب گوشت کی زیادہ ضرورت نہ رہی اور سب ہی لوگوں کو قربانی کی کی استطاعت حاصل ہو گئی تو آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے اجازت دے دی کہ قربانی کا گوشت تین دن کے بعد بھی جمع کر کے رکھا جا سکتا ہے۔
شمنی رحمہ اللہ فرماتے ہیں کہ مالک کو نفل تمتع اور قران کی ہدی اور قربانی کا گوشت کھانا جائز ہے، ان کے علاوہ دوسرے قسم کی ہدی کا گوشت درست نہیں کیونکہ وہ کفارہ اور جنایت کی ہو گی۔