مشکوۃ شریف ۔ جلد دوم ۔ وقوف عرفات کا بیان ۔ حدیث 1144

یوم عرفہ شیطان کی سب سے زیادہ ذلت وخواری کا دن ہے

راوی:

وعن طلحة بن عبيد الله بن كريز أن رسول الله صلى الله عليه و سلم قال : " ما رئي الشيطان يوما هو فيه أصغر ولا أدحر ولا أحقر ولا أغيظ منه في يوم عرفة وما ذاك إلا لما يرى من تنزل الرحمة وتجاوز الله عن الذنوب العظام إلا ما رئي يوم بدر " . فقيل : ما رئي يوم بدر ؟ قال : " فإنه قد رأى جبريل يزع الملائكة " . رواه مالك مرسلا وفي شرح السنة بلفظ المصابيح

حضرت طلحہ بن عبیداللہ بن کریز کہتے ہیں کہ رسول کریم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا: ایسا کوئی دن نہیں ہے جس میں شیطان کو اتنا زیادہ ذلیل و راندہ اور اتنا زیادہ حقیر پر غیظ دیکھا گیا ہو جتنا کہ وہ عرفہ کے دن ہوتا ہے (یعنی یوں تو شیطان ہمیشہ ہی آدمیوں کو نیکیاں کرتا ہوا دیکھ کر پر غیظ و حقیر ہوتا ہے مگر عرفہ کے دن سب دنوں سے زیادہ پر غیظ ہوتا ہے اور ذلیل و خوار بھی) اور اس کا سبب یہ ہے کہ وہ (اس دن ہر خاص و عام پر ) اللہ کی نازل ہوتی ہوئی رحمت اور اس کی طرف سے بڑے بڑے گناہوں کی معافی دیکھتا ہے۔ ہاں بدر کے دن بھی شیطان کو ایسا ہی دیکھا گیا تھا (یعنی غزوہ بدر کے دن جب مسلمانوں کو عزت اور اسلام کو شوکت حاصل ہوئی تو اس دن بھی شیطان عرفہ ہی کے دن کی طرح یا اس سے بھی زیادہ ذلیل و خوار اور پر غیظ تھا) چنانچہ (بدر کے دن ) شیطان نے دیکھا تھا کہ حضرت جبرائیل (مشرکین سے لڑنے کے لئے) فرشتوں کی صفوں کو ترتیب دے رہے تھے۔ اس روایت کو امام مالک نے بطریق ارسال نقل کیا ہے، نیز ششرح السنہ میں یہ روایت مصابیح کے الفاظ کے ساتھ نقل کی گئی ہے۔

یہ حدیث شیئر کریں