حدود حرم میں ہر جگہ قربانی کی جاسکتی ہے
راوی:
وعن جابر أن رسول الله صلى الله عليه و سلم قال : " كل عرفة موقف وكل منى منحر وكل المزدلفة موقف وكل فجاج مكة طريق ومنحر " . رواه أبو داود والدارمي
حضرت جابر رضی اللہ تعالیٰ عنہ راوی ہیں کہ رسول کریم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا پورا میدان عرفات ٹھہرنے کی جگہ ہے، سارا منی قربان گاہ ہے، سارا مزدلفہ ٹھہرنے کی جگہ ہے اور مکہ کا ہر راستہ (اور اس کی ہر گلی) راستہ اور قربانی کی جگہ ہے۔ (ابوداؤد، دارمی)
تشریح
حدیث کے آخری کلمات کا مطلب یہ ہے کہ جس راستہ سے بھی مکہ میں جائیں درست ہے اور مکہ میں جس جگہ چاہیں قربانی کا جانور ذبح کریں جائز ہے کیونکہ قربانی کا جانور حرم میں ذبح کرنا چاہئے اور مکہ حرم میں واقع ہے، یہ اور بات ہے کہ قربانی کا جانور منیٰ ہی میں ذبح کرنے کا دستور بن گیا ہے کیونکہ قربانی کے دن کہ وہ ذی الحجہ کی دسویں تاریخ ہے حاجی منی میں ہوتے ہیں اس لئے اپنی قربانی بھی وہیں کرتے ہیں۔
حاصل یہ ہے کہ آنحضرت صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے یہ بات بیان جواز کی خاطر ارشاد فرمائی ورنہ تو وہی جگہ افضل ہے جہاں آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے وقوف فرمایا جہاں آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے قربانی کا جانور ذبح کیا اور وہی راستہ افضل ہے جس سے آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم مکہ آئے۔