استلام حجر اسود ورکن یمانی کی اہمیت
راوی:
عن ابن عمر قال : ما تركنا استلام هذين الركنين : اليماني والحجر في شدة ولا رخاء منذ رأيت رسول الله صلى الله عليه و سلم يستلمهماوفي رواية لهما : قال نافع : رأيت ابن عمر يستلم الحجر بيده ثم قبل يده وقال : ما تركته منذ رأيت رسول الله صلى الله عليه و سلم يفعله
حضرت ابن عمر رضی اللہ تعالیٰ عنہ کہتے ہیں کہ جب سے میں نے رسول کریم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کو دونوں رکن استلام کرتے دیکھا ہے ہم نے ان دونوں رکن یعنی رکن یمانی اور حجر اسود کا استلام نہ کبھی بھیڑ میں چھوڑا ہے اور نہ چھیڑ میں (یعنی کسی حال میں بھی ہم نے اس سعادت کو ترک نہیں کیا ہے) (بخاری و مسلم) نیز بخاری و مسلم کی ایک روایت میں ہے کہ حضرت نافع رضی اللہ تعالیٰ عنہ نے کہا میں نے حضرت ابن عمر رضی اللہ تعالیٰ عنہ کو دیکھا کہ وہ حجر اسود کو ہاتھ سے چھوتے اور پھر اس ہاتھ کو چومتے اور فرماتے کہ جب سے میں نے رسول کریم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کو یہ کرتے ہوئے دیکھا ہے میں نے کبھی اس کو ترک نہیں کیا۔