مشکوۃ شریف ۔ جلد دوم ۔ احرام باندھنے اور لبیک کہنے کا بیان ۔ حدیث 1086

تلبیہ کا ذکر اور حج کی قسمیں

راوی:

وعن أبي سعيد الخدري قال : خرجنا مع رسول الله صلى الله عليه و سلم نصرخ بالحج صراخا . رواه مسلم

حضرت ابوسعید خدری رضی اللہ تعالیٰ عنہ کہتے ہیں کہ ہم رسول کریم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کے ہمراہ سفر حج میں اس طرح روانہ ہوئے کہ ہم حج کے لئے چلاتے تھے (یعنی حج کے لئے بآواز بلند لبیک کہتے تھے) (مسلم)

تشریح
صرف حج ہی کا ذکر اس لئے کیا کہ حج ہی اصل اور مقصود اعظم ہے اور بعض حضرات یہ کہتے ہیں کہ یہ بات راوی نے اپنے بارہ میں کہی ہے زیادہ سے زیادہ اس کا تعلق ان لوگوں سے بھی ہو سکتا ہے جو راوی کی طرح صرف حج کے لئے تلبیہ کرتے تھے۔ یا زیادہ وضاحت سے یوں کہئے کہ یہ حدیث صرف ان لوگوں کا حال بیان کر رہی ہے جنہوں نے افراد کا احرام باندھا تھا۔ جہاں تک آنحضرت صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کا تعلق ہے تو آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کے بارہ میں یہ حدیث ساکت ہے کہ اس کی وضاحت دوسری روایت سے ہو گی اس لئے یہ روایت روایت آئندہ کے منافی نہیں ہے۔

یہ حدیث شیئر کریں