مشکوۃ شریف ۔ جلد دوم ۔ افعال حج کا بیان ۔ حدیث 1059

حج سے پہلے آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے دو عمرے کئے یا تین؟

راوی:

وعن البراء بن عازب قال : اعتمر رسول الله صلى الله عليه و سلم في ذي القعدة قبل أن يحج مرتين " . رواه البخاري

حضرت براء بن عازب رضی اللہ تعالیٰ عنہ کہتے ہیں کہ رسول کریم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے ذی قعدہ کے مہینے میں حج سے پہلے دو مرتبہ عمرہ کیا ہے۔ (بخاری)

تشریح
اس سے پہلی حدیث سے تو یہ معلوم ہوا تھا کہ آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے حج سے پہلے تین عمرے کئے تھے۔ جب کہ یہ حدیث حج سے پہلے آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کے عمرے کی تعداد دو بتا رہی ۔ ان دونوں حدیثوں کے تضاد کو یوں دور کیجئے کہ صلح حدیبیہ کے موقع پر اگرچہ بظاہر آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے عمرہ نہیں کیا تھا لیکن اللہ تعالیٰ نے حکم دیا تھا کہ آپ احرام سے باہر آ جائیے آپ کو عمرے کا ثواب حاصل ہو گیا، گویا آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے عمرہ کے افعال ادا نہیں کئے ہیں لہٰذ جس روایت میں حج سے پہلے عمرے کی تعداد تین بتائی گئی ہے اس میں اس عمرہ سے مراد عمرہ کا ثواب ہے اس اعتبار سے تین عمرے شمار کئے گئے ہیں اور جس روایت میں حج سے پہلے عمرہ کی تعداد دو بتائی گئی ہے اس کی مراد یہ ہے کہ اگرچہ آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کو ثواب تین عمرے کے ملے ہیں۔ لیکن ظاہری طور پر عمرے آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے دو ہی کئے ہیں۔

یہ حدیث شیئر کریں