کوکھ پر ہاتھ رکھنا دوذخیوں کے آرام لینے کی صورت ہے
راوی:
وَعَنِ ابْنِ عُمَرَ رَضِیَ اﷲُ عَنْہُ قَالَ قَالَ رَسُوْلُ اﷲِ صَلَّی اﷲُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ اَ لْاِخْتِصَارُ فِی الصَّلٰوۃِ رَاحَۃُ اَھْلِ النَّارِ۔ (رواہ فی السنۃ)
" اور حضرت عبداللہ ابن عمر رضی اللہ تعالیٰ عنہ راوی ہیں کہ سرور کونین صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا نماز میں اختصار (یعنی کوکھ پر ہاتھ رکھنا ) دوزخیوں کے آرام لینے کی صورت ہے۔" (ابوداؤد)
تشریح
اس باب کی حدیث نمبر ٤ کے فائدے کے ضمن میں خصر و اختصار کی وضاحت کی جا چکی ہے وہاں یہ بھی بتایا جا چکا ہے کہ میدان حشر میں جب دوزخی کھڑے کھڑے بہت زیادہ تکلیف محسوس کریں گے تو وہ اپنے کوکھ پر ہاتھ رکھ کر کھڑے ہو جائیں گے اور اس طرح وہ کچھ دیر کے لئے آرام اور سکون کی خواہش کریں گے اس لئے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے نماز میں کوکھ پر ہاتھ رکھ کر کھڑے ہونے کو منع فرمایا ہے کہ دوزخیوں کے ساتھ مشابہت نہ ہو۔