مشکوۃ شریف ۔ جلد اول ۔ نماز کا بیان ۔ حدیث 960

نماز میں نظر سجدے کی جگہ پر رکھنی چاہیے

راوی:

وَعَنْ اَنَسٍ اَنَّ النَّبِیَّ صلی اللہ علیہ وسلم قَالَ یَا اَنَسُ اِجْعَلْ بَصَرَکَ حَیْثُ تَسْجُدُ رَوَاہُ الْبَیْھَقِیُّ فِیْ سُنَنِ الْکَبِیْرِ مِنْ طَرِیْقِ الْحَسَنِ عَنْ اَنَسٍ یَرْفَعَہ، الْجَزْرِیْ۔

" اور حضرت انس رضی اللہ تعالیٰ عنہ راوی ہیں کہ سرور کونین صلی اللہ علیہ وسلم نے مجھ سے فرمایا کہ انس نماز میں تم اپنی نگاہ وہاں رکھو جہاں سجدہ کرتے ہو اس روایت کو بیہقی نے سنن کبیر میں حضرت انس رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے بطریق حسن نقل کیا ہے جس کو جزری نے مرفوع کیا ہے۔"

تشریح
اس حدیث سے بظاہر تو یہ معلوم ہوتا ہے کہ پوری نماز میں نظر سجدے کی جگہ رکھنی چاہئے چنانچہ شوافع کا عمل اسی پر ہے مگر علامہ طیبی رحمہ اللہ تعالیٰ علیہ نے فرمایا ہے " کہ مستحب یہ ہے کہ حالت قیام میں نظر سجدے کی جگہ، رکوع میں پشت قدم پر، سجدے میں ناک کی طرف اور بیٹھنے کی حالت میں زانو پر رکھنی چاہئے یہی مسلک حنفیہ کا بھی اتنے اضافے کے ساتھ ہے کہ سلام کے وقت نظر کندھوں پر رکھنی چاہئے بعض علماء کا یہ بھی قول ہے کہ حرم شریف میں نماز پڑھتے ہوئے نظر کعبہ پر رکھنی چاہئے۔
اس حدیث سے یہ بات معلوم ہوئی کہ نماز میں آنکھیں بند کرنا مکروہ ہے اصل مشکوٰۃ میں روایت کے بعد جگہ خالی ہے بعد میں کسی شارح نے " البیہقی" سے آخر تک کی عبادت کا اضافہ کیا ہے۔

یہ حدیث شیئر کریں