مشکوۃ شریف ۔ جلد اول ۔ نماز کا بیان ۔ حدیث 900

درود کی فضیلت

راوی:

وَعَنْ عَبْدِ اﷲِ بْنِ عَمْرٍوَقَالَ مَنْ صَلّٰی عَلَی النَّبِیِّ صلی اللہ علیہ وسلم وَاحِدَۃً صلی اللہ علیہ وسلم وَمَلَائِکَتُہ، سَبْعَیْنِ صَلَاۃً۔ (رواہ احمد بن حنبل)

" اور حضرت عبداللہ ابن عمر رضی اللہ تعالیٰ عنہ فرماتے ہیں کہ " جو آدمی رحمت عالم صلی اللہ علیہ وسلم پر ایک مرتبہ درود بھجتا ہے اس پر اللہ اور اس کے فرشتے ستر مرتبہ رحمت بھیجتے ہیں۔" (مسند احمد بن حنبل)

تشریح
بظاہر یہ معلوم ہوتا ہے ہے کہ ایک مرتبہ درود بھیجنے کا یہ ثواب جمعہ کے دن سے متعلق ہے اس لئے کہ یہ ثابت ہے کہ جمعہ کے روز اعمال کا ثواب ستر گنا زیادہ ملتا ہے اور یہی وجہ ہے کہ حج اکبر (جو جمعہ کو ہوتا ہے) ستر حج کے برابر ہوتا ہے۔
اگرچہ حدیث موقوف ہے یعنی حضرت عبداللہ ابن عمر رضی اللہ تعالیٰ عنہ کا قول ہے لیکن پھر بھی مرفوع رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کا ارشاد کے حکم میں ہے کیونکہ کوئی بھی صحابی اعمال کا ثواب از خود بیان نہیں کر سکتا جب تک وہ اسے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم سے سن نہ لے اس لئے یقینی بات ہے کہ حضرت عبداللہ ابن عمر رضی اللہ تعالیٰ عنہ نے یہ مضمون رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم سے سنا ہوگا۔

یہ حدیث شیئر کریں