مشکوۃ شریف ۔ جلد اول ۔ نماز کا بیان ۔ حدیث 856

سجدے میں رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کی دعا

راوی:

وَعَنْ اَبِیْ ھُرَےْرَۃَص قَالَ کَانَ النَّبِیُّ صلی اللہ علیہ وسلم ےَقُوْلُ فِیْ سُجُوْدِہٖ اَللّٰھُمَّ اغْفِرْلِیْ ذَنْبِیْ کُلَّہُ دِقَّہُ وَجِلَّہُ وَاَوَّلَہُ وَاٰخِرَہُ وَعَلَانِےَتَہُ وَسِرَّہُ۔ (صحیح مسلم)

" اور حضرت ابوہریرہ رضی اللہ تعالیٰ عنہ فرماتے ہیں کہ رحمت عالم صلی اللہ علیہ وسلم اپنے سجدے میں یہ کہتے تھے۔( اللھم اغفرلی ذنبی کلہ دقہ وجلہ واولہ واخرہ وعلانیتہ وسرہ ) اے اللہ ! میرے تمام چھوٹے بڑے، پہلے پچھلے، کھلے ہوئے اور چھپے ہوئے گناہ بخش دے۔" (صحیح مسلم)

تشریح
مطلب یہ ہے کہ آپ سجدے میں کبھی کبھی یہ دعا بھی پڑھا کرتے تھے ۔ پھر یہ احتمال بھی ہے کہ یا تو آپ صلی اللہ علیہ وسلم اس دعا کو تسبیح یعنی سبحان ربی الاعلی کے ساتھ پڑھتے ہوں گے یا بغیر تسبیح کے صرف اسی دعا پر اکتفاء فرماتے ہوں گے۔
" چھپے ہوئے گناہوں" سے مراد وہ گناہ ہیں جو انسان کی نظروں سے پوشیدہ رہتے ہیں ورنہ تو اللہ کے نزدیک چھپے ہوئے کھلے ہوئے گناہ دونوں یکساں ہیں۔ یعلم السر و اخفی یعنی وہ (خدا) پو شیدہ سے پوشیدہ چیزوں کو بھی جانتا ہے۔

یہ حدیث شیئر کریں