رکوع و سجود کو ٹھیک طریقے سے ادا کرنا چاہیے
راوی:
عَنْ اَنَسٍ قَالَ قَالَ رَسُوْلُ اللّٰہِ صلی اللہ علیہ وسلم اَقِےْمُوا الرُّکُوْعَ وَالسُّجُوْدَ فَوَاللّٰہِ اِنِّی لأَرٰکُمْ مِنْ بَعْدِیْ۔ (صحیح البخاری و صحیح مسلم)
" حضرت انس رضی اللہ تعالیٰ عنہ راوی ہیں کہ آقاء نامدار صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا " مسلمانو! رکوع اور سجود ٹھیک طریقے سے کیا کرو، اللہ کی قسم میں تمہیں اپنے پیچھے سے بھی دیکھ لیا کرتا ہوں۔" (صحیح بخاری و صحیح مسلم)
تشریح
اقیموا الرکوع والسجود کا مطلب یہ ہے کہ رکوع و سجود قاعدہ کے مطابق اور ٹھہر ٹھہر کر نہایت اطمینان و سکون کے ساتھ کیا کرو۔ ان ارکان کو جلدی جلدی ادا نہ کیا کرو کہ جس سے نہ رکوع ہی پوری طرح ادا ہو اور اور نہ سجدہ ہی حقیقی معنے میں کہلانے کا مستحق ہو۔
" اپنے پیچھے سے دیکھنے" کا مطلب یہ ہے کہ جس طرح تم لوگ میرے سامنے ہونے کی صورت میں نظر آتے ہو اسی طرح ازراہ معجزہ تم لوگ میرے پیچھے رہنے کی حالت میں بھی میری نظروں میں رہتے ہو اور تمہاری حرکات و سکنات سب پر میری نظر رہتی ہے۔ اس مسئلے کی وضاحت اچھے طریقے پر باب صفۃ الصلوۃ کی تیسری فصل میں کی جا چکی ہے۔