حضرت عثمان نماز فجر میں سورت یوسف کثرت سے پڑھتے تھے
راوی:
وَعَنْ عَمْرِوبْنِ شُعَیْبٍ عَنْ اَبِیْہٖ عَنْ جَدِّہٖ قَالَ مَا مِنَّ المُفَصَّلِ سُوْرَۃٌ صَغِیْرَۃٌ وَلَاکَبِیْرَۃٌ اِلَّا قَدْ سَمِعْتُ رَسُوْلَ اﷲِ صلی اللہ علیہ وسلم یَؤُمُّ بِھَا النَّاسِ فِی الصَّلَاِۃ المَکْتُوْبَۃِ۔ (رواہ مالک)
" اور حضرت عمرو ابن شعیب اپنے والد سے اور وہ اپنے دادا ( حضرت عبدا اللہ ) سے نقل کرتے ہیں کہ وہ فرماتے ہیں کہ مفصل کی کوئی بھی چھوٹی بڑی سورت ایسی نہیں ہے جو میں نے آقائے نامدار صلی اللہ علیہ وسلم سے لوگوں کو فرض نماز پڑھاتے وقت نہ سنی ہو۔" (مالک)
تشریح
رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے بیان جواز کے طور پر مفصل کی سورتیں مختلف اوقات میں نمازوں میں پڑھ کر لوگوں کو بتا دیا کہ نماز میں ہر سورت کا پڑھنا جائز ہے۔