مشکوۃ شریف ۔ جلد اول ۔ نماز کا بیان ۔ حدیث 808

ابتداء نماز میں بسم اللہ پڑھنا

راوی:

عَنِ ابْنِ عَبَّاسٍ قَالَ کَانَ رَسُوْلُ اﷲِ صلی اللہ علیہ وسلم یَفْتَتِحُ صَلَا تَہ، بِبِسْمِ اﷲِ الرَّحْمٰنِ الرَّحِیْمِ رَوَاہُ التِّرْمِذِیُّ وَقَالَ ھٰذَا حَدِیْثٌ لَیْسَ اِسْنَادَہُ بِذَاکَ۔

" حضرت عبداللہ ابن عباس رضی اللہ تعالیٰ عنہما فرماتے ہیں آقائے نامدار صلی اللہ علیہ وسلم اپنی نماز بسم اللہ الرحمن الرحیم سے شروع کرتے تھے اس حدیث کو ترمذی نے روایت کیا ہے اور کہا ہے کہ اس حدیث کی اسناد قوی نہیں ہے۔"

تشریح
بسم اللہ سے شروع کرنے کا مطلب یہ ہے کہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم ابتدا نماز میں بسم اللہ الرحمن الرحیم آہستہ آواز سے پڑھتے اس کے بعد قرأت شروع کرتے تھے۔ آہستہ آواز کی قید اس لئے لگائی ہے تاکہ یہ حدیث پہلے گذرنے والی احادیث کے خلاف نہ رہے جن سے یہ ثابت ہوتا ہے کہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم اپنی نماز کی ابتداء الحمد اللہ رب العالمین سے فرمایا کرتے تھے۔
میرک شاہ نے کہا ہے کہ امام جامع ترمذی کا اس کو ضعیف الاسناد کہنا محل غور ہے کیونکہ یہ حدیث حسن ہے اور اس کی اسناد بالکل صحیح ہے۔

یہ حدیث شیئر کریں