نمازی کے سامنے سے کسی کے گزرنے سے نماز باطل نہیں ہوتی
راوی:
وَعَنْ کَعْبِ الْاَحْبَارِ قَالَ لَوْ یَعْلَمُ المَارُّ بَیْنَ یَدَیِ الْمُصَلِّی مَاذَا عَلَیْہِ لَکَانَ اَنْ یُخْسَفَ بِہٖ خَیْرًالَہُ مِنْ اَنْ یُّمَرَّبَیْنَ یَدَیْہٖ وَفِی رِوَایَۃٍ اَھْوَنَ عَلَیْہِ۔ (رواہ امام مالک)
" اور حضرت کعب احبار رضی اللہ تعالیٰ عنہ فرماتے ہیں کہ نمازی کے آگے سے گزرنے والا اگر یہ جان لے کہ (اس کے جرم کی) سزا کیا ہے تو اس کو اپنا زمین میں دھنسنا یا جانا نمازی کے آگے سے گزرنے سے زیادہ بہتر معلوم ہو۔ اور ایک روایت میں بجائے" بہتر" کے زیادہ آسان کا لفظ ہے۔" (مالک)