نمازی کے سامنے سے کسی کے گزرنے سے نماز باطل نہیں ہوتی
راوی:
وَعَنْ اَبِی ھُرَیْرَۃَ قَالَ قَالَ رَسُوْلُ اﷲِ صَلَّی اﷲُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ لَوْ یَعْلَمُ اَحَدُکُمْ مَالَہ، فِی اَنْ یَمُرَّبَیْنَ یَدَیْ اَخِیْہِ مُعْتَرَضًا فِی الصَّلاَۃِ کَانَ لَاَنْ یُّقِیْمَ مِائَۃَ عَامٍ خَیْرٌلَہُ مِنَ الْخَطْوَۃِ الَّتِی خَطَا۔ (رواہ ابن ماجۃ)
" اور حضرت ابوہریرہ رضی اللہ تعالیٰ عنہ راوی ہیں کہ آقائے نامدار صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: اگر تم میں سے کوئی یہ جان لے کہ اپنے مسلمان بھائی کے سامنے سے جب کہ وہ نماز پڑھ رہا ہو عرضا گزرنا کتنا بڑا گناہ ہے تو اس کے لئے سو برس تک کھرے رہنا ایک قدم آگے بڑھانے سے بہتر معلوم ہو۔" (سنن ابن ماجہ)