سواری کے جانور اور کجاوے کی پچھلی لکڑی کو سترہ بنا کر نماز پڑھنا
راوی:
وَعَنْ طَلْحَۃَ ابْنِ عُبَےْدِاللّٰہِ قَالَ قَالَ رَسُوْلُ اللّٰہِ صلی اللہ علیہ وسلم اِذَا وَضَعَ اَحَدُکُمْ بَےْنَ ےَدَےْہِ مِثْلَ مُؤَخِّرَۃِ الرَّحْلِ فَلْےُصَلِّ وَلَا ےُبَالُ مَنْ مَّرَّ وَرَآءَ ذٰلِکَ ۔ (صحیح مسلم)
" اور حضرت طلحہ ابن عبیداللہ راوی ہیں کہ آقائے نامدار صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: جب تم میں سے کوئی کجاوہ کی پچھلی لکڑی کی مانند (کسی چیز کو) سترہ بنا کر رکھ لے تو اسے چاہئے کہ وہ نماز پڑھ لے اور اس (سترے) کے سامنے سے کوئی گزرے تو اس کی پرواہ نہ کرے۔ " (صحیح مسلم)
تشریح
مطلب یہ ہے کہ جب نمازی سترے کے قابل کسی چیز کو اپنے سامنے رکھ کر نماز پڑھے اور سترہ کے سامنے سے کوئی گزرے تو اس کا خیال نہ کرے کیونکہ سترے کی موجودگی میں سامنے سے کسی کا گزرنا نماز کے خشوع و خضوع پر اثر انداز نہیں ہوگا۔ " یا پرواہ نہ کرے" کا تعلق گزرنے والے سے ہوگا۔ یعنی اگر نمازی کے آگے سترہ ہو تو اس کے سامنے گزرنے والا آدمی کچھ پرواہ نہ کرے کیونکہ سترے کی موجودگی میں نمازی کے سامنے سے گزرنے کی وجہ سے وہ گنہ گار نہیں ہوگا۔