ستر ڈھانکنے کا بیان
راوی:
وَعَنْ اَنَسٍ ص قَالَ کَانَ قِرَامٌ لِّعَائِشَۃَرضی اللہ عنہ سَتَرَتْ بِہٖ جَانِبَ بَےْتِھَا فَقَالَ لَھَا النَّبِیُّ صلی اللہ علیہ وسلماَمِےْطِیْ عَنَّا قِرَامَکِ ھٰذَا فَاِنَّہُ لَا ےَزَالُ تَصَاوِےْرُہُ تَعْرِضُ لِیْ فِیْ صَلٰوتِیْ۔(صحیح البخاری)
" اور حضرت انس رضی اللہ تعالیٰ عنہ فرماتے ہیں کہ حضرت عائشہ صدیقہ رضی اللہ تعالیٰ عنہا نے اپنے مکان کے ایک حصے میں ایک پردہ ڈال رکھا تھا ۔ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے حضرت عائشہ رضی اللہ تعالیٰ عنہا سے کہا کہ اس پردے کو ہمارے سامنے سے ہٹا لو کیونکہ اس کی تصویریں نماز میں برابر میری سامنے رہتی ہیں۔" (صحیح البخاری )
تشریح
بظاہر تو یہ معلوم ہوتا ہے کہ یہ پردہ حضرت عائشہ رضی اللہ تعالیٰ عنہا نے دیوار گیری کے طور پر دیوار پر لگا رکھا ہوگا مگر بعض حضرات فرماتے ہیں کہ یہ پردہ چھپر کھٹ کر طریقے پر تھا۔ بہرحال حضرت عائشہ رضی اللہ تعالیٰ عنہا نے یہ پردہ اسی وقت سے لگا رکھا ہوگا جب تک کہ انہیں حدیث نہی معلوم نہیں ہوئی ہوگی۔ جب رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے انہیں منع فرما دیا تو انہوں نے وہ پردہ اتار ڈالا۔