مشکوۃ شریف ۔ جلد اول ۔ ایمان کا بیان ۔ حدیث 72

شیطانی وسوسوں سے چوکنا رہو

راوی:

وَعَنْ اَنَسٍ قَالَ قَالَ رَسُوْلُ اللّٰہِ صلی اللہ علیہ وسلم لَنْ ےَّبْرَحَ النَّاسُ ےَتَسَآءَ لُوْنَ حَتّٰی ےَقُوْلُوْا ھَذَا اللّٰہُ خَلَقَ کُلَّ شَےْئٍی فَمَنْ خَلَقَ اللّٰہَ عَزَّوَجَلَّ رَوَاہُ الْبُخَارِیُّ وَلِمُسْلِمٍ قَالَ قَالَ اَللّٰہُ عَزَّوَجَلَّ اِنَّ اُمَّتَکَ لَا ےَزَالُوْنَ ےَقُوْلُوْنَ مَا کَذَا مَا کَذَا حَتّٰی ےَقُوْلُوْا ھٰذَا اللّٰہُ خَلَقَ الْخَلْقَ فَمَنْ خَلَقَ اللّٰہَ عَزَّوَجَلَّ

" حضرت انس رضی اللہ تعالیٰ عنہ فرماتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا! لوگ آپس میں پوچھا پوچھی کرتے رہیں گے (یعنی شیطانی وسوسوں کی صورت میں ان کے اندر اس طرح کے خیالات پیدا ہوتے رہیں گے) کہ جب ہر چیز کو اللہ نے پیدا کیا (تو) اللہ بزرگ و برتر کو کس نے پیدا کیا؟ (صحیح البخاری و صحیح مسلم کی روایت میں یوں ہے! انس رضی اللہ تعالیٰ عنہ نے کہا کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا! اللہ تعالیٰ فرماتا ہے کہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم کی امت کے لوگ (اگر شیطان کے وسوسہ اندازی سے چوکنا نہ رہے تو پہلے) یوں کہیں گے کہ یہ کیا ہے؟ اور یہ کیسے ہوا؟ ( یعنی مخلوقات کے بارے میں تحقیق و تجسس کریں گے) اور پھر آخر میں یہ کہیں گے کہ تمام چیزوں کو اللہ نے پیدا کیا ہے تو اللہ بزرگ و برتر کو کس نے پیدا کیا؟۔"

یہ حدیث شیئر کریں