مساجد اور نماز کے مقامات کا بیان
راوی:
وَعَنْ السَائِبِ بْنِ خَلَّادٍ وَھُوَ رَجُلٌ مِنْ اَصْحَابِ النَّبِیِّ صلی اللہ علیہ وسلم قَالَ اِنَّ رَجُلاً اَمَّ قَوْمًا فَبَصَقَ فِی الْقِبْلَۃِ وَرَسُوْلُ اﷲِ صلی اللہ علیہ وسلم یَنْظُرُ فَقَالَ رَسُوْلُ اﷲِ صلی اللہ علیہ وسلم لِقَوْمِہٖ حِیْنَ فَرَغَ لَا یُصَلِّیَّ لَکُمْ فَاَرَادَبَعْدَ ذٰلِکَ اَنْ یُّصَلِّیْ لَھُمْ فَمَنَعُوْہُ فَاخْبَرُوْہُ
بِقَوْلِ رَسُوْلِ اﷲِ صلی اللہ علیہ وسلم فَذَکَرَ ذٰلِکَ لِرَسُوْلِ اﷲِ صلی اللہ علیہ وسلم فَقَالَ نَعَمْ وَحَسِبْتُ اَنَّہُ قَالَ اِنَّکَ قَدْاٰذَیْتَ اﷲَ وَرَسُوْلَہ،۔ (رواہ ابوداؤد)
" اور حضرت سائب ابن خلاد رضی اللہ تعالیٰ عنہ نے جو رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے ایک صحابی ہیں فرمایا۔ ایک آدمی جماعت کی نماز پڑھا رہا تھا اور اس نے قبلہ کی طرف تھوک دیا (اتفاق سے) رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم (اس کی طرف) دیکھ رہے تھے۔ جب وہ نماز سے فارغ ہوگیا تو آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے اس کے مقتدیوں سے فرمایا کہ " آئندہ سے یہ آدمی تمہیں نماز نہ پڑھائے" اس کے بعد اس آدمی نے جب ان کو نماز پڑھانی چاہی تو ان لوگوں نے اسے (امامت سے) روک دیا اور اس سے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کا ارشاد بیان کر دیا وہ آدمی رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کی خدمت میں حاضر ہوا اور اس واقعہ کا ذکر کیا۔ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا کہ ہاں میں نے ہی لوگوں سے تمہیں امام نہ بنانے کے لئے کہا تھا اور راوی فرماتے ہیں کہ میرا خیال ہے کہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے اس آدمی سے (امامت سے روک دینے کا سبب بیان کرتے ہوئے یہ بھی ) فرمایا تھا کہ تم نے (اس ممنوع فعل کا ارتکاب کر کے) اللہ اور اس کے رسول کو تکلیف پہنچائی ہے۔" (ابوداؤد)