مشکوۃ شریف ۔ جلد اول ۔ اذان کا بیان۔ ۔ حدیث 697

مساجد اور نماز کے مقامات کا بیان

راوی:

وَعَنْ مُعَاوِیَۃَ بْنِ قُرَّۃَ عَنْ اَبِیْہِ اَنَّ رَسُوْلَ اﷲِ صلی اللہ علیہ وسلم نَھَی عَنْ ھَاتَیْنِ الشَّجَرَتَیْنِ یَعْنِی اَلْبَصَلَ وَالثَّوْمَ وَقَالَ مَنْ اَکَلَھُمَا فَلَا یَقْرَبَنَّ مَسْجِدَنَا وَقَالَ اِنْ کُنْتُمْ لَا بُدَّاٰکَلِیْھِمَا فَاَمِیْتُوْھُمَا طَبْخًا۔ (رواہ ابوداؤد)

" اور حضرت معاویہ ابن قرۃ اپنے والد سے روایت کرتے ہیں کہ سرور کائنات صلی اللہ علیہ وسلم نے دو درختوں یعنی پیاز، لہسن کے کھانے) سے منع کیا ہے اور فرمایا کہ جو آدمی ان کو کھائے وہ ہماری ( مسلمانوں کی) مسجدوں کے قریب نہ آئے نیز فرمایا کہ اگر تم انہیں کھانا ضروری ہی سمجھو تو انہیں پکا کر ان کی بدبو دور کر دو (اور کھالو)۔ " (ابوداؤد)

تشریح
جملہ مَنْ اَکَلَھُمَا پہلے جملے کا بیان ہے۔ آپ صلی اللہ علیہ وسلم کا یہ فرمانا کہ جو آدمی ان کو کھائے۔ وہ ہماری مسجدوں کے قریب نہ آئے۔ پیاز و لہسن کھا کر مسجد میں داخلے کی ممانت کو مبالغے کے طور پر بیان کرنا ہے۔ جس کا مطلب یہ ہے کہ جو آدمی ان بد بو دار چیزوں کو کھائے اسے چاہئے کہ وہ مسجد کی عظمت و احترام کے پیش نظر مسجد کے نزدیک بھی نہ آئے چہ جائیکہ مسجد میں داخل ہو۔ یا پھر قریب نہ آئے، کنایہ ہے مسجد میں داخل نہ ہونے سے کہ جو آدمی پیاز و لہسن کھائے ہوئے ہو وہ مسجد میں داخل نہ ہو۔

یہ حدیث شیئر کریں