مشکوۃ شریف ۔ جلد اول ۔ اذان کا بیان۔ ۔ حدیث 689

مساجد اور نماز کے مقامات کا بیان

راوی:

عَنْ أَبِي أُمَامَةَ الْبَاهِلِيِّ عَنْ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ ثَلَاثَةٌ کُلُّهُمْ ضَامِنٌ عَلَی اللَّهِ عَزَّ وَجَلَّ رَجُلٌ خَرَجَ غَازِيًا فِي سَبِيلِ اللَّهِ فَهُوَ ضَامِنٌ عَلَی اللَّهِ حَتَّی يَتَوَفَّاهُ فَيُدْخِلَهُ الْجَنَّةَ أَوْ يَرُدَّهُ بِمَا نَالَ مِنْ أَجْرٍ وَغَنِيمَةٍ وَرَجُلٌ رَاحَ إِلَی الْمَسْجِدِ فَهُوَ ضَامِنٌ عَلَی اللَّهِ حَتَّی يَتَوَفَّاهُ فَيُدْخِلَهُ الْجَنَّةَ أَوْ يَرُدَّهُ بِمَا نَالَ مِنْ أَجْرٍ وَغَنِيمَةٍ وَرَجُلٌ دَخَلَ بَيْتَهُ بِسَلَامٍ فَهُوَ ضَامِنٌ عَلَی اللَّهِ عَزَّ وَجَلَّ

’’ اور حضرت ابوامامہ رضی اللہ تعالیٰ عنہ راوی ہیں کہ سرور کائنات صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا تین شخص ایسے ہیں جن کا اللہ تعالیٰ اس بات کا ذمہ دار ہے کہ وہ دنیا وآخرت کی آفات و مصیبتوں سے محفوظ رکھے گا۔ ایک تو وہ شخص جو اللہ کی راہ میں جہاد کے لئے نکلے چنانچہ وہ اللہ کی ذمہ داریوں میں ہے کہ یا تو اسے موت یعنی شہادت کا درجہ دے کر جنت میں پہنچادے یا اس کوثواب و مال غنیمت دے کر گھر واپس پہنچادے پہلی اور دوسری صورت یعنی شہادت و ثواب میں تو اسے دین کی سعادت حاصل ہوتی ہے اور تیسری یعنی مال غنیمت میں دنیا کی سعادت و بھلائی ملتی ہے اور وہ دوسرا شخص ہے جو مسجد جائے تو اللہ اس کا بھی ضامن ہے کہ عبادت کے لئے اس کی کوشش اور اس کا ثواب ضائع نہ کرے گا۔ اور تیسرا وہ شخص ہے جو اپنے گھر میں سلام کرتا ہوا داخل ہو تو وہ بھی اللہ کی ذمہ داری میں ہے۔ (ابوداؤد)۔

تشریح
اللہ تعالیٰ پر پہلے شخص کے لئے جو ذمہ ہے اسے توبیان کر دیا گیا کہ اسے دین ودنیا دونوں جگہ کیا کیا انعامات ملیں گے لیکن دوسرے اور تیسرے شخص کے لئے جو ذمہ ہے اللہ تعالیٰ پر ہے چونکہ وہ ظاہر تھا اس لئے اس کو بیان کرنے کی ضرورت محسوس نہیں کی گئی گھر میں سلام کرتا ہوا داخل ہو اس کے دو معنی ہیں ایک تو یہ کہ گھر میں داخل ہو سلام کرتا ہوا چنانچہ اس صورت میں اس کے لئے اللہ پر ذمہ ہے کہ اس کو اور اس کے گھر والوں کو خیر و برکت سے نوازے گا اور ان پر اپنی رحمتوں اور عنایتوں کے دروازے کھول دے گا دوسرے معنی یہ ہیں کہ جب گھر میں داخل ہوجائے تو لوگوں کی صحبت سے امن وسلامتی حاصل کرنے کے لئے گھر ہی میں رہنا اپنے اوپر لازم کرلے اور گھر سے باہر نہ نکلے چنانچہ اس صورت میں اس کے لئے اللہ پر یہ ذمہ ہے کہ وہ اسے مصائب و آفات سے محفوظ و سلامت رکھے گا۔

یہ حدیث شیئر کریں