اذان کا بعض احکام کا بیان
راوی:
ووَعَنْ سَمُرَۃَ بْنِ جُنْدُبٍ قَالَ قَالَ رَسُوْلُ اللّٰہِ صلی اللہ علیہ وسلم لَا یَمْنَعَنَّکُمْ مِنْ سُحُورِ کُمْ اَذَانُ بلاَلٍ وَلَا الْفَجْرُ الْمُسْتَطِیْلُ وَلٰکِنَّ الْفَجْرَ الْمُسْتَطِیْرَ فِیْ الْاُفُقِ (المسلم وَ لَفْظُہُ لِلتِّرْمِذِیّ)
" اور حضرت سمرہ ابن جندب رضی اللہ تعالیٰ عنہ راوی ہیں کہ سرور کائنات صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: بلال کی اذان تمہیں تمہاری سحری کھانے سے نہ رو کے (کیونکہ وہ رات کو اذان دیتے ہیں) اور نہ فجر دراز (یعنی صبح کا ذب) البتہ افق پر پھیلی ہوئی فجر (یعنی صبح صادق نمودار ہو جاے تو کھانا پینا چھوڑ دو) (صحیح مسلم) الفاظ جامع ترمذی کے ہیں۔"